حیدرآباد -9 -دسمبر {اعتماد نیوز}
ملک بھر میں شاید یہ خبر میڈیا کی سرخیاں بننے سے محتاج رہ جائے یا شاید چنئی کی سیلاب کے زد میں میڈیا کی نگاہیں اس طرف نہ پڑیں لیکن مہاراشٹر کے مراٹھواڑا میں ایک ہفتے میں 27 کسانوں نے خودکشی کر لی کیونکہ خشک کی وجہ سے انکی فصلیں تباہ ہو چکی تھیں.
غریب کسانوں اور ان کے خاندانوں کے سامنے روزی روٹی جانے کی وجہ سے بھوکے مرنے کی نوبت آ چکی تھی. ایسا نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں یہ سلسلہ پہلی بار ہوا ہے، بلکہ خشک سے
متاثر ہوکر مراٹھواڑا میں اس سال ایک ہزار سے زیادہ کسان اپنی جان دے چکے ہیں.
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق مراٹھواڑا میں جان دینے والے کسانوں کے اعداد و شمار منگل کی شام تک 1024 تک پہنچ چکے تھے.یہ بات جان کر آپکو خود تعجب ہوگا کہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں سے ریاست کی بااثر وزیر اور سابق مرکزی وزیر گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی پنکجا منڈے اسی علاقے سے نمائندے ہیں.
ان حلقہ بیڈ میں ہی سب سے زیادہ 286 کسان خود کشی کر چکے ہیں جبکہ ناندیڈ میں 177 اور اوسماناباد میں 154 کسان حکومت سے بھی آخری امید ٹوٹنے کے بعد موت کو گلے لگا چکے ہیں.